وہ کتاب نہیں اورق بدلے گا۔
بدلا گر تو بیباک بدلے گا۔
مُدت سے ڈی پی نہیں بدلی ۔
وہ شخص کیا خاک بدلے گا۔
یہ ہے دنیا اسے تو جانا ہے۔
وہ ہے مولا آفاق بدلے گا۔
تُو نے بدلا ہے سلیقہِ زندگی۔
اور کتنی خوراک بدلے گا۔
اُسنے بدلے ہیں راستے گھر کے ۔
مگر کیسے قزاق بدلے گا۔
اُسنے کمرے کا آئینہ بدلا۔
اب وہ پوشاک بدلے گا۔
اُس نے بدلا ہے آشیاں آبص۔
اب خس و خاشاک بدلے گا۔
آصف میر آبص۔
فون نمبر۔6005130860
ایمیل۔ [email protected]