بے خبر شہر میں ہیں کدھر جائیں گے
چھوڑ کے تجھ کو ہم تو مر جائیں گے
تیری چاہت میں مرنے کا من ہے مرا
سخت منزل ہے لیکن گزر جائیں گے
زندگی خاب ہو، آ کے چل بھی دئیے
ورنہ کون سے ادھر ہم ٹھہر جائیں گے
امتحاں میری اس زندگی کا نہ لو
ڈوب کر اس میں ہم تو نکھر جائیں گے
اب نہیں ہے وہ یاور تیری زندگی
بن ترے ہم بھی لیکن سدھر جائیں گے
یاور حبیب ڈار
بڈکوٹ ہندواڑہ