آغوشِ محبّت میں جل رہا تھا
وہ میرے ہی سانچے میں ڈھل رہا تھا
وہ جس کی زباں میں گرہ پڑی ہے
وہ لعلِ بدخشاں اُگل رہا تھا
وہ شداتِ تشنہ لبی گئی کیا؟
تُو آنکھ سے دریا اُبل رہا تھا
یہ ابلقِ لیل و نہار دوڑے
میں آبلہ پا جب سنبھل رہا تھا
میں کہُنہ خیالات میں تھا پاشا
تیزی سے زمانہ بدل رہا تھا
احمد پاشا جی
بڈ کوٹ ہندوارہ
اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اُردُو ڈگری کالج ہندوارہ