از قلم ۔ڈاکٹر علامہ محمد رضوان
ہم اس چھوٹی سی زندگی میں آخر کیا کرے کہا جائے کس سے پوچھے یہ سب ایسے سوال ہیں جو انسان کو سوچنے پر مجبور کر دیتا ہیں اگر انسان سوچے ہی نا تو جانور اور انسان میں کونسی فرق رہ جائے گی خدا نے انسان کو عقل دی تاکہ سوچے سمجھے کہ میرا کام دنیا میں کیا ہیں؟ آخر میرا مقصد کیا ہیں؟ اگر یہ سوچے تو ضرور ڈھونڈنے میں لگے گا کہ واقعین وجہ کیا ہیں سوچنے پر بہت زیادہ مجبور ہوگا مثال کوئی انسان بیمار ہیں پہلے پہلے وہ صبر کرتا ہیں برداش کرتا ہیں لیکن جب مرض حد سے بڑھ جاتا ہیں تو ڈاکٹر کے پاس علاج کے لئے جاتا ہیں ایسے ہی جو سوچے ان باتوں میں جو مینے پہلے بولی تو ضرور وہ علم کی طرف جاتا ہیں پھر اپنے سوالوں کا بے چینی کا تڑپ کا ہر مسلے کا علاج علم سے پاتا ہیں تو علم کے بغیر زندگی میں جینا کسی جانور سے کم نہیں ۔۔۔۔۔۔اللّه ہم سب کو علم سیکھنے اور سکھانے کی توفیق بخشے آمین سم آمین ۔۔۔