سرینگر، 12 نومبر: کشمیر یونیورسٹی نے عظیم فلاسفر اور شاعر علامہ اقبال ؒ کی 143 ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے آج ایک بین الاقوامی سطح کا ویبنار منعقد کیا۔
رجسٹار ڈاکٹر نثار احمد میر نے یونیورسٹی کے اقبال انسٹیٹیوٹ آف کلچر اینڈ فلاسفہی (IICP) کے زیر اہتمام اس دن بھر کے ویبینار کا افتتاح کیا۔
اپنے خطاب میں، ڈاکٹر میر نے موجودہ وقت میں اقبالؒ کی فکر اور پیغام سے متعلق ایک اہم موضوع پر ویبنار کے انعقاد پر آئی آئی سی پی کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا، اقبالؒ کی شاعری اور فلسفہ، لوگوں کو جن مسائل کا سامنا ہیں ان میں سے بہت سے اہم مسائل کا حل کرنے کے لئے سنجیدہ نقطہ نظر پیش کرتا ہے۔
ڈاکٹر میر نے کہا کہ توحید، مساوات، محبت اور خودی پر مبنی اقبال کا معاشرتی نظم کا تصور ان کا ایک عظیم کارنامہ ہے۔
ڈاکٹر تقی حسن عابدی، جو کہ سائنس دان اور امریکہ میں اقبال اسٹڈیز کے ماہر ہے، نے ایک اہم خطاب کیا اور اقبال کی شاعری کے مختلف اہم پہلوؤں پر گفتگو کی۔ انہوں نے اقبالؒ کی قران کریم سے گہری وابستگی، پیغمبر اسلام ؐ کی تعلیمات اور صحیح علم روایات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور کہا علامہ نہ صرف موجودہ دور کے شاعر ہیں، بلکہ ان کی شاعری مستقبل کیلئے بھی انتہائی اہم ہے۔
پروفیسر الطاف حسین ایہانگر، جو کہ آئی آئی یو ملائیشیا میں قانون کے پروفیسر رہ چکے ہیں، اس موقع پر مہمان اسپیکر تھے اور انہوں نے اقبالؒ کے تصور ‘اجما’ کے بارے میں ایک مقالہ پیش کیا، جس میں اسلامی قانون کے بنیادی ماخذ بالخصوص ‘اجما’ کی زمانے کے نئے چیلنجوں کی روشنی میں ترجمانی کیلئے اقبال کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر شعب عنایت ملک، ہیڈ، شعبہ اردو، جامعہ جموں نے ویبنار کی صدارت کی اور اقبالؒ کی شاعری کی عالمی اقدار پر تبادلہ خیال کے لئے اس ویبنار کے انعقاد کے لئے آئی آئی سی پی کی تعریف کی۔
آئی آئی سی پی کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مصدق احمد گنائی نے مہمانوں اور شرکا کو خوش آمدید کہا جبکہ پروفیسر عبدالرشید بھٹ نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔