تحریر: مطیع الرحمن عزیز
شہر حیدر آباد سے اٹھا ظلمتوں کا پہاڑ ریزہ ریزہ ہونے والا ہے۔ظالموں فاشوں اور بد کردار منافقوں کے اشارے پر آنا فانا گرفتار کرلیا گیا۔ شہر شہر، قصبہ قصبہ،ریاست ریاست، اور تھانے سے جیل۔ جیل سے عدالت۔ نچلی عدالت سے ہائی کورٹ اور پھر ہائی کورٹ کے راستے عدالت عالیہ میں جا کر چھپا بیٹھا انصاف بالآخر میسر ہوا۔ عنقریب حاسدوں کے دلوں کی آگ سے اٹھنے والا دھواں راکھ ہوجانے والا ہے۔اور تیس لاکھ افراد کی بھوک پیاس مٹنے والی ہے۔
کون تھا اس ظلم عظیم کے پیچھے؟ کون اٹھانا چاہتا تھا دو لاکھ افراد کے پیچھے تیس لاکھ عوام کی مفلسی اور بکھمری کا فائدہ۔ کس کو خوف تھا اپنی بدکرداری کے قلعے کے مسمار ہونے کا۔ کس کو حوس تھی غاصبانہ طریقے سے دولت و جدائیداوں کو لوٹ لینے کی۔ کس کس کی چاہت تھی کہ خون پسینے سے کمائی گئی عوام کے رقوم کو لوٹ لینے کی۔ اکثر لوگ جانتے ہیں اور بقیہ افراد بھی عنقریب جان جائیں گے۔ جن کی آنکھیں کھل گئی ہیں غنیمت ہے۔ جو گمرہی میں سوئے ہوئے ہیں عنقریب وہ بھی پہچان جائیں گے۔کیونکہ مدد اللہ کی طرف سے ہے اور فتح عنقریب آنے والی ہے۔
ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او اور مختلف تنظیموں کی بانیہ اور روح رواں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنی رہائی کے چند گھنٹے بعد اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنا پہلا پیغام سوشل میڈیا کیلئے ارسال کیا تھا۔ دوسرا پیغام اس وقت آیا جب ضرورت تھی لوگوں کو کہ وہ اپنی مؤحدہ بہن کی آواز میں تسکین وتشفی کیلئے کوئی پیغام ارسال کریں۔اور تیسرا پیغام گزشتہ دن بروز جمعہ سوشل میڈیا پر چہار جانب پھیل کر لاکھوں لوگوں کے دلوں کو سرشار کر گیا۔ لائق ستائش ہی نہیں بلکہ ڈاکٹر صاحبہ کے جذبے اور حوصلے سے سرشار تیسرا پیغام نہ صرف تقویت بخش تھا بلکہ وفات پا چکی امیدوں کو جھنجھوڑ کر زندگی عطا کرنے والا تھا۔ الحمد اللہ۔
ہمیشہ کی طرح اللہ وحدہ لاشریک کی حمد وثنا بیان کرتے ہوئے جذبے اور ایثار وحمیت کا پہاڑ سمجھی جانی والی ”جذبہئ شاہین کی مالکہ۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ“ نے اپنے تمام ممبروں کو دلی وذہنی سکون پہنچاتے ہوئے ممبران کو کسی بھی طرح کی پریشانی، افواہ اور بازارو باتوں پر توجہ دینے سے گریز کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ جب میری حمایت میں بولنے اور تڑپنے والے بہن بھائیوں کے بیانات کو سننے کیلئے مجھے موقع میسر نہیں ہو پاتا ہے تو بھلا مجھے کہاں سے فرصت مل گئی کہ دشمنوں اور بدخواہ،خائن ومکار افراد کی باتوں کو سن کو اپنے وقت کی بربادی کروں۔ یہ بات آپ لوگ ذہن نشین کرلیں کہ لاکھ تفتیش کرالیں۔ طاغوتی طاقت کی مدد سے ہزاروں گرفتاریاں کرا لیں۔ سیکڑوں ایجنسیوں کو میرے پیچھے سرگرم کر دیں لیکن یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اگر کسی کے پیسے کی دین داری مجھ پر عائد ہوتی ہے تو وہ میں ہی کروں گی کسی دوسرے کے بس کی بات ہے اور نہ ہی اختیار ہے کہ وہ میرے حصے میں آئی ہوئی رقوم کو ادا کرسکے۔ لہذا گھوم پھر کر میرے پاس ہی ادائیگی کے لئے آنا ہوگا۔ اس لئے عقل وہوش مندی کا ثبوت دیں اور پریشانیوں میں نہ آئیں۔
خلاصہئ کلام یہ کہ حوصلہ، اعتبار اور جذبے سے سرشار اس ویڈیو پیغام میں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اشارہ دیا کہ عنقریب ہیرا گروپ آف کمپنیز کے ذریعہ قائم صدر دفاتر کھلنے والے ہیں۔ جہاں سے لوگوں کی امانتوں اور پیسوں کی لین دین کی شروعات ہوجانے کے قریب ہے۔ عدالت عالیہ کی جانب سے دی گئی وقت میعاد اور شرائط وضوابط کو ہم تکمیل تک پہنچا کر بہت جلد ایک عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد کرنے والے ہیں۔ جس میں تمام افراد شرکت وشمولیت کر سکیں گے۔ تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ آزمائش اور مومنوں کا چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ لہذا اگر ہم نیک وکار افراد میں اپنی شراکت رکھتے ہیں تو اللہ ہمیں آزمائے گا۔ کبھی مال سے،کبھی اولاد سے اور کبھی رزق کے ذریعہ سے بھوکا پیاسا رکھ کر۔ لہذا دشمنوں کی چاہتوں کے برخلاف اللہ نے ہمیشہ کی طرح حق کا ساتھ دیا اور عنقریب ہم راحتوں کی تکمیل کے بعد خوشیاں بھرے دن گزاریں گے۔ یاد رکھیں کہ دشمن عناصر اگر آپ کے خیر خواہ ہوتے تو ہمیں جیلوں میں بند کرکے ہم کو اور آپ کو صعوبتوں اور سختیوں سے نہ گزارتے۔ لہذا ہم شکر گزار ہیں اپنے رب کے۔ ملک کے قانون اور قانونی اداروں کے۔ جنہوں نے حق کیلئے انصاف کیا اور ہمیں یہ موقع میسر کیا کہ ہم کوشش کریں اور لوگوں کی امانتوں کو لوٹائیں۔ لہذا آپ لوگوں سے ان باتوں کے ساتھ دور اندیشیوں اور کشادہ نظری سے کام لینے اور مکار ومردود افراد کے جھلاوے سے دور رہ کر پر امن زندگی گزارنے کی اپیل کرتے ہیں۔