شام افق پر زردی اچھی لگتی ہے
دھوپ میں دھیمی سردی اچھی لگتی ہے
جب مارچ سے اسکولوں کا رخ ہوگا
تو بچوں کی وردی اچھی لگتی ہے
اپنے دکھ میں ساتھ نبھانا چھوڑیں جب
اوروں کی ہمدردی اچھی لگتی ہے
ڈٹ کے رہنا منزل کی تکمیل تلک
ایسے میں پا مردی اچھی لگتی ہے
مزملؔ چٹانوں سے میں نے سیکھا ہے
انکی وہ بے دردی اچھی لگتی ہے
مزملؔ ابن عبداللہ
ڈانگرپورہ شوپیان