سری نگر، 17 مارچ : سری نگر میونسپل کارپوریشن (ایس ایم سی) نے شہر سری نگر میں موجود تمام آوارہ کتوں کی ایک سال کے اندر نس بندی کرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو کا کہنا ہے کہ شہر کے تمام آوارہ کتوں کی ایک سال کے اندر نس بندی کرانا ایک مشکل کام ہے لیکن یہ ہماری اولین ترجیح ہے۔
بتادیں کہ شہر سری نگر میں آوارہ کتوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور ہر گلی، کوچے اور چوراہے پر کتوں کا چوبیس گھنٹہ پہرہ رہتا ہے جو لوگوں کے لئے وبال جان بن کے رہ گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سری نگر کے شری مہاراجہ ہری سنگھ ہسپتال میں اپریل 2018 سے نومبر 2020 تک آوارہ کتوں کے کاٹنے کے قریب 15 ہزار کیسز درج ہوئے ہیں۔
جنید عظیم متو، جو جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے یوتھ صدر بھی ہیں، نے اس سلسلے میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ‘ہم سری نگر میں آوارہ کتوں کی ایک سال کے اندر نس بندی کرانے کے جامع اور سائنٹیفک پروجیکٹ کی تجویز پیش کر رہے ہیں۔ یہ یقینی طور پر ایک بڑا چلینج ہے لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ یہ ہماری اولین ترجیح ہے’۔
دریں اثنا سری نگر کے بیشتر علاقوں میں آوارہ کتوں کی ہڑبونگ نے لوگوں کا جینا دو بھر کر کے رکھ دیا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر گلی، کوچے اور چوراہے پر آوارہ کتوں کا پہرہ لگاتار لگا رہتا ہے جس سے لوگوں کو چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے خاص کر عمر رسیدہ افراد، بچوں اور خواتین کا گھروں سے باہر نکلنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔
یو این آئی