‘ٹھیکداروں کے واجب الادا رقومات کو فوری واگزار کیا جائے’
سرینگر: جموں کشمیر کنٹریکٹرس کارڈنیشن کمیٹی کے چیرمین غلام جیلانی پُرزا نے مختلف محکمہ جات کے پاس ٹھیکداروں کے واجب الادارقومات کی واگزاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری کی جانب سے قائم کردہ جائزہ کمیٹی نے بھی ہمار ے حق میں رپورٹ دیتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیاکہ زمینی سطح پر کام ہوا ہے ۔ انہوںنے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سرکارجموں کشمیر میں تعمیر و ترقی کی باتیںکرتے ہیں تاہم ٹھیکداروں کے 2015-16میں جو کام انجام دئے گئے ان کی واجب الادارقومات کی ابھی تک واگزار نہیں کیا گیا۔ غلام جیلانی پُرزا نے ایک اور اہم مسئلے کی طرف سرکار کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ اگر تعمیراتی سرگرمیوں کےلئے مواد ہی دستیاب نہیں ہوگا تو کام کس طرح سے مکمل ہوسکتا ہے ۔ پُرزا نے کہاکہ جموں کشمیر میں محکمہ مائننگ اور جیالوجی کی جانب سے ریت بجری اور کان کنی کی سرگرمیوں پر گزشتہ دو برسوں سے پابند عائد ہے جس کے نتیجے میں تعمیراتی مواد مہنگا ہوگیا ہے جو ریت کی گاڑی سات ہزار میں ملتی تھی آج 14ہزار میں مل رہی ہیں اسی طرح جو بجری کی گاڑی 8ہزار روپے میں ملتی تھی آج 15ہزار روپے میں ملتی ہے تو ٹھیکدار کس طرح سے تعمیراتی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میٹریل مہنگا ہونے کے ساتھ ساتھ ملتا بھی نہیں ہے ۔ انہوں نے ایل جی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ اس اہم مسئلے کی طرف توجہ دیکر تعمیراتی مواد کے حصول کےلئے ریت بجری نکالنے اور کان کنی کے کام سے پابندی ہٹائے تاکہ زمینی سطح پر جو تعمیراتی سرگرمیاں چل رہی ہیں وہ متاثر نہ ہونے پائے ۔