دُعا ہے یہ میری خُدایا تُو سن لے
مجھے نیک بندوں میں یارب تُو چُن لے
مجھے رستہ سیدھا دکھا میرے مالک
مرے خستہ دل کو جگا میرے مالک
گناہوں کے دلدل میں آ کے پھنسا ہوں
درِ یار پے میں فسردہ پڑا ہوں
تُو شاہِ جہاں ہے تُو رحمت سدا ہے
دکھانے کو تیرے مرے پاس کیا ہے
سدا گونجتی ہے یہاں ذکرِ تیری
خودی کے نشے میں کروں فکرِ تیری
اُجالا تو کر دے مری زندگی میں
کروں زندگی تب فدا بندگی میں
گناہوں سے یارب کرم مانگتا ہوں
ترا بندہ ہو کے اِرم مانگتا ہوں
کہاں جاؤں تیرے سوا کون میرا
ترا بول بالا تُو مالک تُو آقا
پڑا در پہ سر خم میں یاور جیا اب
گناہوں کی بخشش سے پاؤں خدا اب
°°°°°°°°°°°°°°°°°
یاور حبیب ڈار
بڈکوٹ ہندوارہ
6005929160