تحریر: زبیدہ شفیع
کشمیر جہاں اپنی قدرتی خوبصورتی،وسیع عریض وادیوں،جھیلوں ،دریاؤں، اور پہاڑوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے وہی گہرے سبز رنگ کے قدآوار، گھنے اور شاداب درختوں میں گھری اور پہاڑوں کے دامن میں "جھیل مانسبل” جیسی جگہ کی ملکیت کا اعزاز بھی رکھتی ہیں ،دارلحکومت سرینگر سے ۳۰ کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے ،ضلع گاندربل میں واقع ایک مشہور خوبصورت سیاحتی و تفریحی اور صحت افزا مقام ہے جس کا سفر سرسبز پہاڑوں، رقص کرتے بادلوں اور حسین نظاروں سے بھرپور ہے .
جھیل مانسبل کی گہرائی تقریبا ۴۳ فٹ ہے اور اس کی لمبائی لگ بھگ ۴ سے ۵ کلو میٹر ہے اور چوڑائی ایک کلو میٹر تک ہے ،اس جھیل کے چاروں طرف پانی کے چشمے بہتے ہیں اور اس جھیل کے ارد گرد بستی بھی ہے جس میں صفاپورہ ، کوندہبل، نسبل ،باغبان محلہ ،گرٹبل اور چشمہ مانسبل شامل ہے.
جھیل کے ساتھ میں ایک پارک بھی ہے جو "جروکہ باغ” کے نام سے جانی جاتی ہے جس کی تعمیر مغلیہ سلطنت کے دوران ہوئی ،اس جھیل میں کنول کے پھول بھی پائی جاتی ہیں یہ پھول اس کی خوبصورتی میں اضافہ کرتی ہیں ،یہ پھول جولائی اور آگست مہینے میں ابھرتے ہیں اور اس جھیل کی خوبصورتی یہ بھی ہے کہ اس کے اردگرد رہنے والے لوگوں کے لئے روزی روٹی کمانے کا معقول صلاحیت بھی رکھتی ہے .
مانسبل کو جس موسم میں دیکھا جائے پر لطف اور نہایت حسین و جمیل نظر آتا ہے موسم گرما ہو یا موسم سرما ،بہار ہو ،خزاں ہو یا برسات ہر موسم میں مانسبل کی فطری حسن اور زیادہ خوبصورت بنا جاتا ہے .
موسم بہار میں مانسبل کا حسن کسی کنوارہ الہڑ دوشیزہ سے کم حسین نہیں ہوتا ،موسم گرما میں یہ دوشیزہ دلہنوں کا سا لباس زیب تن کر لیتی ہے جبکہ برسات یہاں کا اور بھی زیادہ خوبصورت موسم ہے ،گرمیوں میں یہاں موسم معتدل ہوتا ہے اور سوتی کپڑوں میں دن زیادہ لطف سے گزرتا ہے ،شام کی فضاء میں قدرتی خنکی بڑھ جاتی ہے تو لوگ سوئٹر اور ہلکے کوٹ پہن کر نکل آتے ہیں اور جھیل سے آنے والے معطر ہوائیں سیاحوں اور مستقل شہروں کے لئے صحت و مسرت کا پیغام لاتی ہیں ،یہاں کا موسم خزاں بہار سے کم ولفریب نہیں ہوتا ،خزاں اداسی اور خشکی لکیر یہاں نہیں آتی بلکہ پھول اور پھل لاتی ہے ،بہرحال ہر موسم یہاں آنے والوں کو نظارہ دیتے ہیں جو عقل کو حیران اور نگاہوں کو خیرہ کر دیتا ہے.