سری نگر، 22 دسمبر : جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات کی ووٹ شماری کا عمل سخت سیکورٹی بند وبست کے بیچ جاری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وادی کشمیر کے دو اضلاع سری نگر اور پلوامہ میں ووٹ شماری کا عمل پایہ تکمیل کو پہنچا ہے۔
ضلع سری نگر میں آزاد امید واروں نے سات نشستوں پر جیت درج کی ہے جبکہ پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ اور جموں و کشمیر اپنی پارٹی نے تین تین نشستوں پر جیت حاصل کی ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی( بی جے پی) بھی ضلع سری نگر میں ایک نشست پر جیت درج کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
ضلع پلوامہ میں پی ڈی پی نے سات نشستوں پر جیت درج کی ہے جبکہ آزاد امیدواروں نے چار اور نیشنل کانفرنس نے دو سیٹیں حاصل کی ہیں۔
ضلع پلوامہ میں بی جے پی نے بھی ایک نشست پر جیت درج کی ہے۔
یہ رپورٹ فائل کرنے تک، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، جموں و کشمیر میں مجموعی طور پر پیپلز الائنس برائے گپکار اعلامیہ نے 82 نشستوں پر جیت درج کی تھی جبکہ بی جے پی نے 52 نشستیں، کانگریس نے 19، اپنی پارٹی نے 7 جبکہ دیگران نے 38 نشستیں حاصل کی تھیں۔
جہاں ایک طرف بی جے پی نے وادی کشمیر میں تین نشستوں پر جیت کو پارٹی کے لئے بڑی کامیابی سے تعبیر کیا ہے وہیں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نتائج ایک واضح پیغام دیتے ہیں کہ جموں وکشمیر کے لوگ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بی جے پی کے فیصلے کو رد کرتے ہیں۔
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے ایک ٹویٹ میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: ’آج کے ڈی ڈی سی انتخابی نتائج سےواضح ہوگیا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں نے دفعہ 370 ہٹانے کے حکومت ہند کے غیر آئینی فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا ہے ۔عوام نے ایک جذبے کے ساتھ پی اے جی ڈی ،جو خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لئے جدوجہد کر رہی ہے،کو کامیابی دلائی ہے‘۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گذشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی تھی وہیں مغربی پاکستان کے مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے۔
ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا وہیں یونین ٹریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔
یو این آئی