تحریر :غازی عرفان خان
منیگام گاندربل
چونکہ کوڈ 19 کی وجہ سے پوری دنیا لاک ڈاون میں تھی اور لوگ ذہنی پریشانی میں مبتلا ہوے تھے.. وہی اگر کشمیر کی بات کی جاے کوڈ 19 کی وجہ سے یہ بھی لاک ڈاون میں تھی لوگ پریشان ہوے تھے…اسکول کالج بھی بند تھے.. کسی کی سمجھ میں نہ آرہا تھا کہ کیا کیا جاے…
لاک ڈاون کا فائدہ اٹھاے ہوے جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان سے تعلق رکھنے والے 21 سالہ نوجوان نے لوگوں کی ذہنی پریشانی کو کم کرنے اور نوجوانوں کی صلاحیت کو منظر عام پر لانے کے لیے ایک Anthology ترتیب دی…
نام: Broken Soul…
اس کتاب کو پاے تکمیل تک پہنچانے کے لیے وادی کے 25 مصنفین نے حصہ لیا… اور ان کی محنت و مشقت کی وجہ سے یہ کامیابی حاصل کی….
کتاب میں تین زبانیں شامل ہے.. انگریزی، اردو اور کشمیری…
کتاب کا پہلا حصہ انگریزی زبان پر مشتمل ہے دوسرا کشمیری زبان پر اور تیسرا اردو زبان پر… کتاب میں غزلوں کے ساتھ ساتھ کچھ کہانیاں بھی بیان کی گئی ہیں…
سب سے اہم بات اس کتاب کے بارے میں یہ ہے کہ ہرمصنف کامختصر تعرف بیان کیا گیا ہے اور ساتھ ساتھ اس کی تصویر بھی دی گئ ہے..
جو نوجوان اپنی صلاحیت کو منظر عام پر لانے سے ڈرتے تھے اپنی کوئی غزل یا تحریر اس کتاب میں شامل کرنے کی وجہ سے ان کا حوصلہ بلند ہوا…… اللہ تعالٰی ان کے قلم کو اور زور دے…آمین
وہی اس کتاب میں کشمیر کے درد کو بھی بیان کیا گیا ہے..
Bayeeda Iqbal کشمیر کے متعلق لکھتی ہے..
Everyday from this Paradise
A funeral procession goes out from Streets…
اور ایک جگہ لکھتی ہے
In this Paradise Our own people are caged
This paradise is robbed by some monsters…
حور حمیرا موت کے بارے میں لکھتی ہے
اے موت تجھ سے ہے بے خبر مجھے اپنا تو نہ خیال ہے
یہ فن کشی کشی میں چلو چلو میرے دوستوں کا خیال ہے
امید ہے کہ لوگ اس کتاب کو پسند کریں گے اور مصنفین کو داد و تحسین دے کر ان کا حوصلہ بلند کریں گے…
اللہ تعالٰی زاہد صاحب اور ان تمام مصنفین کو جنہوں نے اس کتاب کو پاے تکمیل تک پہنچا صحت و سلامت رکھے اور ان کے علم میں برکت اور قلم میں طاقت دے.. آمین