منتظر مومن وانی
کنزر/ اس بات سےہر ایک باشعور انسان اتفاق رکھتاہے کہ وادی کشمیر علم و ادب کے حوالے سے ایک مقام کی حامل ہے. اس روایت کو برقرار رکھتے ہوئے شمالی کشمیر کے ڈورو سوپور سے تعلق رکھنے والے شعبہ انجینرنگ کے طالب علم مصیب الطاف نے ایک ناول”اے واک آوٹ آف انزائٹی” قلمبند کرکے والدین اور علاقے کا نام روشن کیا.
یہ کتاب کم عمر قلمکار نے وادی میں پھیل رہی نفسیاتی پریشانی کے حوالے سے مرتب کی ہے. نفسیاتی بیماریوں کا قلع قمع کرنے کے لیے جو الفاظ قلمکار نے تحریر کیے ہیں وہ اس کی حساسسیت کا اظہار ہے. رسم رونمائی کی تقریب کا اہتمام پارسا سوپور نے کیا تھا جہاں پر علاقہ سوپور سے منسلک کئی علمی اور ادبی شخصیات موجود تھی. جن میں "کشف مار "کا مصنف نوجوان قلمکار مدثر مرچال صاحب بحیثت مہمان خصوصی موجود تھا. دیگر مہمانوں میں حاجی بشیر احمد بیگ چیرمین یو ای آئے, الطاف الرحمان, عاشق حسین زکی ممبر راحت فاونڈیشن, لیکچرار عیاز صاحب,حمیداللہ بٹ, فنکار الطاف احمد, فیضان وانی, جنید صاحب قابل ذکر ہیں.
پروگرام کی نظامت حزیف فیاض میر طالب علم اور سہرین نامی طالبہ نے کی. مدثر مرچال صاحب نے بات کرتے ہوئے بہترین الفاظوں میں قلمکار کی حوصلہ افزائی کی. مصیب صاحب کے والدین کو بھی مبارک باد دے کر کہا کہ یہ نوجوانوں کے لیے قابل تقلید مثال ہے. یہ کتاب ادبی دنیا میں ایک مقام حاصل کرکے سود مند ثابت ہوگی. آخر پر تمام مہمانوں نے پارسا سوپور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان لوگوں کے عظیم سوچ کا نتیجہ ہے کہ کسی بھی فن سے وابسط لوگ ایک ہی چھت کے نیچے محو ملاقات ہوئے.