کہا کووِڈ۔19ٹیکہ کاری جموں وکشمیر میں عنقریب شروع کی جائے گی
جموں /یکم/جنوری: فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم اَتل ڈولو نے آج یونین ٹریٹری لیول ایڈورس ایونٹس فالونگاایمونزیشن (اے ای ایف آئی)کی پہلی میٹنگ کی صدارت کی۔
میٹنگ میں ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں، پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں، ڈرگ کنٹرولر جے اینڈ کے، ایچ او ڈی پیڈیاٹریکس، ایچ او ڈی میڈیسن، ایچ او ڈی فارماولوجی، ایچ او ڈی مائکروبیالوجی، ایچ او ڈی پیتھالوجی، ایچ او ڈی فارنسک، ایچ او ڈی اینستھیزیا، جی ایم سی جموں کے ایچ او ڈی ایس پی ایم نے میٹنگ میں شرکت کی جبکہ ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر، پرنسپل جی ایم سی کشمیر، ایچ او ڈی پیڈیاٹریکس، ایچ او ڈی میڈیسن، ایچ او ڈی فارماسولوجی، ایچ او ڈی مائکروبیالوجی، ایچ او ڈی پیتھالوجی، ایچ او ڈی فارنسک، ایچ او ڈی اینستھیزیا، جی ایم سی سری نگر، اننت ناگ، بارہمولہ، کٹھوعہ، راجوری، ڈوڈہ، ایس کے آئی ایم ایس صورہ اور جے وی سی بمنہ نے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ میٹنگ میں حصہ لیا۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر پولیس، نیشنل ہیلتھ مشن، جے اینڈ کے، جموں میونسپل کارپوریشن اور سری نگر میونسپل کارپوریشن کے ہیلتھ آفیسروں کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔
دوران میٹنگ سٹیٹ ایمونزیشن آفیسر نے ملک میں کووِڈ۔19ٹیکوں سے متعلق موجودہ صورتحال پر ایک مفصل پرزنٹیشن پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹیکے عنقریب متوقع ہے جس کے دو ٹیکے لگائے جائیں گے۔پہلا ٹیکہ لگانے کے 28دن کے بعد دوسرا ٹیکہ لگایا جائے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ ٹیکہ کاری کے منفی اثرات سے نمٹنے سے متعلق تشکیل دی گئی کمیٹی میں طب کے مختلف شعبوں سے وابستہ سینئر ڈاکٹران ہیں اور ملک میں پہلی مرتبہ ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ٹیکہ کاری کے بعد ممکنہ منفی اثرات کی نگرانی کر کے اس کا مطالبہ کر ے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ کمیٹی ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رہنما اصول کے تحت تشکیل دی گئی ہے۔ عام لوگوں اور حساس گروپوں کی ٹیکہ کاری کے معقول جانکاری دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ اس ضمن میں مرحلہ وار حکمت عملی مرتب کی جائے گی جس کے تحت 106147صحت ورکروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس کے بعد سات لاکھ کی آبادی پر مشتمل فرنٹ لائین ورکروں اور پچاس سال کی عمر سے زیادہ حساس ترین لوگوں اور دائمی امراض میں مبتلا پچاس برس کی عمر زیادہ ٹیکہ کاری کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں جموں و کشمیر 28 لاکھ کووِڈ۔19 ٹیکے لگائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ حکومت ہند کوپہلے ڈیپ فریزرس اور دیگر سازو سامان فراہم کرنے کے لئے درخواست دی گئی ہے۔
اتل ڈولو نے مختلف گورنمنٹ میڈیکل کالجوں اور سکمز کے سربراہان کو ٹیکہ کاری کے مقام بشمول انتظار گاہوں، ٹیکہ کاری کے لئے مخصوص کمروں، نگہداشت کمروں کے معقول اِنتظامات کرنے کے لئے کہا۔
انہوں نے متعلقہ سی ایم اوز کو ضلع سطح میٹنگوں کا انعقاد کرنے کے لئے کہاتاکہ کسی بھی شکایات کا ازالہ بروقت کیا جاسکے۔انہوں نے اعلیٰ طبی اداروں بشمول سکمز صورہ اور جموں وکشمیر کے آٹھ میڈیکل کالجوں کو ٹیکہ کاری سیشن کے دوران ہسپتالوں میں ایک مخصوص وارڈ قائم کرنے کے لئے کہا تاکہ ٹیکہ کاری کے ممکنہ منفی اثرات کے معاملات کا بروقت مداخلت کر کے دور کیا جاسکے۔
انہوں نے متعلقہ حکام کوایس او پیز پر من و عن عمل کرنے کے لئے کہا تاکہ ِاس ضمن میں کسی کوتاہی کی رپورٹ نہ آئیں۔
انہوں نے کہاکہ یوٹی صوبائی اور ضلع سطحوں پر ایک ترجمان نا مزد کیا جائے گا اور ناظمین جموں / کشمیر، ناظم خاندانی بہبود، گورنمنٹ میڈیکل کالجوں کے پرنسپل اور چیف میڈیکل افسران ہی میڈیا کے ساتھ بات کرنے کے مجاز آفیسر ہوں گے۔