رئیس احمد کمار
بری گام قاضی گنڈ
نذیر بھی ایک عجیب شخص ہے ۔ کس طرح ماں باپ نے انگنت تکالیف برداشت کرکے اسکو پالا پوسا ہے ۔ مجھے نذیر سے ایسی غلطی کی امید نہ تھی ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔ کیوں کیا ہوا ؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔
حسن چاچا کا بیٹا نذیر جسکی شادی حال ہی میں کی گئی ، نے تمام محلے والوں کو جمع کیا تھا ۔ وہ ماں باپ کی ایک بھی بات نہیں مانتا ۔ معمولی سی باتوں پر وہ ماں باپ اور بھائیوں سے جھگڑتا ہے ۔ اس نے بیوی بچوں کو اپنے ساتھ لیا اور اب قصبے میں کسی کرائے کے مکان میں رہتا ہے ۔ کس طرح ماں باپ نے اپنا خون پسینہ ایک کرکے نذیر کی پرورش کی ہے۔ نذیر کو بچپن کے دن یاد ہی نہیں ہیں جب اسکی ماں اسکے لئے گھر سے اسکول تک پیدل چلکر ہر روز دن کے ایک بجے کھانا لےکر آتی تھی اور نذیر کی بھوک مٹاتی تھی۔ آج وہی نذیر ایک رن مرید بن گیا ہے اور بیوی کی غلامی کررہا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔ رشید اپنے دوست نذیر سے بہت خفا ہو گیا ہے کیونکہ نذیر کی بیوی اور اسکی ماں گلشن کے درمیان ہر روز کسی نہ کسی بات پر تو تو میں میں ہوتا رہتا تھا ۔ نذیر اب ان کشیدہ حالات سے تنگ آکر کرایہ کے مکان میں رہتا ہے ۔۔۔۔۔۔
حسن چاچا اور اسکی بیوی گلشن نے نذیر کو گھر لانے کا مشورہ کیا ہے کیونکہ انکی اکلوتی بیٹی سائمہ کی شادی کے دن نزدیک آرہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔
نذیر اور اسکی بیوی افروزہ ، سائمہ کی شادی کیلئے تمام قسم کی تیاری میں پیش پیش رہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔شادی کیلئے درکار تمام چیزیں نذیر اور اسکی بیوی نے خود خرید و فروخت کرکے گھر میں جمع کئے ہیں ۔ اب وہ اچھے ڈھنگ سے گھر میں دن گزار رہے ہیں ۔۔۔۔۔
ایک دن نذیر نماز عصر ادا کرنے کے لئے مسجد کی طرف جا رہا تھا تو لوگوں کی کثیر تعداد رشید کے آنگن میں جمع ہوئے تھے ۔ جب نذیر نے پتہ کیا تو معلوم ہوا کہ رشید نے اپنی ماں اور بھائیوں کو پیٹ پیٹ کر بےہوش کردیا تھا اور اسکی ماں کو ہسپتال میں ایڈمٹ ہونا پڑا ۔۔۔۔۔۔
نذیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رشید کو کیا ہو گیا ، اس نے ماں اور بھائیوں کو اتنا کیوں مارا اور پیٹا ؟
بھیڑ میں موجود ایک شخص نذیر کو واپس جواب دیتا ہے ۔۔۔۔۔۔ رشید کی ماں نے بہو کو اپنے ساتھ کھیت پر جانے کے لئے کہا تھا ۔ بہو کی طبیعت حاملہ ہونے کی وجہ سے کچھ ٹھیک نہیں تھی اور وہ ساس کے ساتھ کھیت پر نہ جاسکی ۔ گھر واپس پہنچتے ہی جب ماں اور بھائیوں نے رشید سے شکایت کی تو رشید نے بجائے آپسی ثالثی ، بھائیوں اور ماں کو اتنا مارا اور پیٹا کہ لوگوں کی کثیر تعداد منٹوں میں جمع ہوئی اور اسکی ماں کو ہسپتال میں ایڈمٹ کرنا پڑا ۔۔۔۔۔
نذیر ۔۔۔۔۔۔ رشید کی شادی کب ہوئی ہے ؟
۔۔۔۔۔۔۔ تین ہی مہینے ہوگئے ہیں شادی کو ۔۔۔۔
نذیر ۔۔۔۔۔۔۔ اوہ۔۔ اوہ۔۔۔ اوہ ۔
شادی سے پہلے رشید مجھے رن مرید کہتا اور ہر روز مجھے کوستا رہتا تھا ۔۔۔۔۔
راقم ایک کالم نویس ہونے کے علاوہ گورمنٹ ہائی اسکول اندرون گاندربل میں اپنے فرائض بحست ایک استاد انجام دیتا ہے ۔