سرینگر/13مارچ: آوارہ کتوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے سے آبادی میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جبکہ آوارہ کتے اب مقامی شہریوں،بچوں اور مسافرگاڑیوں پر بھی حملہ آور ہوتے ہیں۔کئی علاقوں میں آئے روز آوارہ اورو پاگل کتوں کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے جس سے مقامی لوگوں میں تشویش ہے کیونکہ آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے مقامی لوگ پریشان حال ہوگئے ہیں۔
صبح و شام بچے،بزرگ اور خواتین اپنے گھروں سے باہر آنے میں ڈر محسوس کر رہے ہیں۔ دیہی عوام نے الزام عائد کیا کہ میونسپل کمیٹیاں قصبہ جات سے آوارہ کتوں کو پکڑھ کردیہی علاقوں میں چھوڑ دیتے ہیں جس سے وہاں آوارہ اور پاگل کتوں کی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے، تاہم میونسپل کمیٹی کی طرف سے آوارہ اور پاگل کتوں کی بڑھتی آبادی پر قدغن لگانے کیلئے کارگر اقدامات نہیں کئے جاتے جسے عوام میں میونسپل کمیٹیوں کے خلاف زبردست غم و غصہ پایا جارہا ہے۔
میونسپل کمیٹیوں کو چاہئے کہ وہ آوارہ اور پاگل کتوں کو پکڑھ کر ترجیحی بنیادوں پر ان کی نسبندی کرائیں تاکہ ان کی آبادی میں بے تحاشہ ا ضا فہ نہ ہونے پائے اور مقامی لوگوں کو اس بڑھتی ہوئی مصیبت سے چٹکارا دلایا جائے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی علاقوں میں کتے شام ہوتے ہی جھنڈوں کی صورت میں راہ گیروں اورمسافرگاڑیوں پر حملہ آور ہوتے ہیں اور ایک دوسرے پرٹوٹ پڑتے ہیں جسے وہاں راہ گیروں کو چلنا پھر نا مشکل بن گیا ہے اورصرف کتوں کی آوازیں سنائی دیتی ہے۔
مقامی لوگوں نے میونسپل کمیٹیوں کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ آوارہ اور پا گل کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر فوری طور پر قدغن لگاکر لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کریں۔
سی این ایس