Kashmir Rays
25 جون - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home کالم

ہاں رانٹس کی موجودگی کشمیر میں ہے

News Desk by News Desk
جنوری 29, 2021
0
دیوار سے پرانا کلینڈر اتار دے
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 272

منتظر مومن وانی
وادی کشمیر میں ہر صبح ہوتے ہی کوئی ایسی خبر جنم لیتی ہے جو ہر کمزور دل کے مالک انسان کو خوف زدہ بناتی ہے. چند دنوں سے رانٹس کی موجودگی کی افواہ نے تمام لوگوں کو پریشان کیا. تحقیقی اور سائنسی نگاہ سے دیکھا جائے تو اس نام کا کوئی جانور یا جنگلی مخلوق موجود نہیں ہے بلکہ یہ کہانیوں میں استعمال کیا ہوا ایک لفظ ہے جس نے کشمیری لوگوں کے ذہن میں جگہ پائی ہے. لیکن رانٹس لفظ سے انسانی ذہن میں دہشت وجود میں آتی ہے.
اس وادی میں رانٹس ہے جس نے دہشت کے تمام حد پار کیے وہ ہے جس نے ہمارے لخت جگروں کو بے دردی سے قتل کیا, وہ رانٹس جس نے ہماری ماووں کا قرار چھینا, وہ رانٹس جس نے ہماری بہنوں کی مہندی کے منتظم بھائیوں کو قبر کی آغوش میں ڈالا, وہ رانٹس جس نے ہمارے گھروں میں تباہ و برباد کیا, یہاں ہر رنگ سے رانٹس کا وجود موجود ہے. سرکاری دفتر میں غریبوں سے رشوت لینے والے بھی رانٹس کی خصلت کے مالک ہے. اس سردی کے موسم میں مہنگائی کو عروج تک پہنچانے والے کسی رانٹس سے کم نہیں ہے. جس نگاہ سے دیکھا جائے آپ کو رانٹس کے دہشت کا منظر یہاں نظر آئے گا.
وہ نوجوان کسی رانٹس سے کم نہیں ہے جس نے غریب کی بیٹی کو جہیز کی مانگ کرکے اسے احساسوں کے مرگزار میں دفن کیا. وہ انسان رانٹس سے کیا کم ہے جس نے اپنے ہمسائے کو رنگ رنگ کے تکالیف میں رکھاہے. وہ سرکاری ملازم کیا کسی رانٹس سے کم ہے جو موٹی رقم تنخواہ لے کر بھی اپنی ڈیوٹی میں غفلت کا اظہار کرتا ہے. وہ تاجر رانٹس سے بدتر ہے جو منافع کی لالچ میں کم تولتا ہے اور اشیا کی ملاوٹ کرنے میں اللہ کا خوف بھی نہیں کرتا ہے .
افرنگی صوفوں اور ایرانی قالین پر تشریف فرما وہ سرکاری لوگ رانٹس سے کہاں کم ہے جو ہمارے نوجوانوں کا خون دیکھ کر بھی مردہ ضمیری کے شکار ہے. وہ لوگ رانٹس ہی کے درجے میں آتے ہیں جو اخلاقی بحران کا شکار ہے اور عام لوگ ان کی طرز زندگی سے تنگ ہے. وہ امیر رانٹس سے کہاں کم ہے جو اس سردی کے ایام میں لذیذ کھانے کے دسترخوان سجاتے ہیں اور ان کی ہمسائیگی میں لوگ فاقہ کشی کے شکار ہیں. وہ رانٹس سے زیادہ وحشی ہے جنہوں نے ہمارے نوجوانوں کو سلاخوں کے پیھچے ڈال کر ان کا خطا ثابت نہیں کیا بلکہ ان معصوموں کو بے قصور سزا کا حکم سنایا. وہ نوجوان رانٹس سے بدتر ہے جو مختلف قسم کے نشوں میں محو عمل ہے. جس رانٹس کی میں نے بات کی جب ہم اس سے آزاد ہونگے تب ہماری حالت اس دہشت زدہ دنیا سے آزاد ہوجائے گی. باقی جس رانٹس کی افواہ ہوئی اس کا کوئی وجود اس دنیا میں نہیں ہے بلکہ یہ ایک داستانی کردار کا نام ہے. اللہ اس وطن عزیز کو اپنے حفاظت میں رکھے.آمین

Previous Post

ہونے دو بے لباس انھیں رختِ خواب پر

Next Post

غزل: میرا نہیں ہے وہ مجھے اس کا ملال ہے

News Desk

News Desk

Next Post
غزل: میرا نہیں ہے وہ مجھے اس کا ملال ہے

غزل: میرا نہیں ہے وہ مجھے اس کا ملال ہے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز