عاقب شاہین میر
پلوامہ
[email protected]
وادی کی مشہور و معروف شخصیت ، سابق ناظمِ اعلی اسلامی جمعیت طلبہ جموں و کشمیر کے فیصل اقبال کے نام عاقب شاہین کا تعظیمانہ پیغام۔۔۔
یکم اپریل 1977 میں پیدا ہونے والی اس مایہ ناز ہستی کی تعلیمی قابلیت قابلِ فخر ہے ، انہوں نے بی ایڈ ، پی جی انگلش ، ایم فل ٹوریزم کے ساتھ ساتھ ہوٹل مینجمنٹ میں ڈپلومہ بھی کیا ۔۔۔ سید مودودی رحمہ اللہ کے مکاتبِ فکر سے گہری وابستگی رکھنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے دوسری جماعتوں کے مکاتبِ فکر سے بھی استفادہ کیا ۔۔۔۔ 2003 میں اُمیدوارِ اسلامی جمعیت طلبہ جموں و کشمیر رہے پھر 2004 سے 2005 تک رُکنِ اسلامی جمعیت طلبہ جموں و کشمیر منتخب ہو گئے ۔۔۔ 2007 میں ناظمِ تحصیل ترال کی حیثیت سے اپنا فریضہ سر انجام دیتے رہے پھر ناظمِ ضلع کے طور پر کام کیا اور آخر میں ناظمِ اعلی اسلامی جمعیت طلبہ جموں و کشمیر بن گئے ۔۔۔۔ اللہ رب العزت اِن کی حفاظت فرمائے ، اِن کی مسلسل کاوشوں کو قبول و منظور فرمائے اور انہیں دین کا زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔۔۔۔ آمین یا رب
۔۔۔نظم۔۔۔۔
قلم اُٹھایا ، سوچا تھا لکھوں گا آپ کا اقبال فیصل
میں احاطہ نہ کرسکا، آپ کی صفات تھیں لازوال فیصل
آپ کی گفتگو نے ،— اثر کر دیا ہے ہر دِل پر
گُفتار دیکھا جو لاجواب، آپ کا کردار بھی ہے باکمال فیصل
آپ کے ساتھ نے کیا خُوب فریضہ نبھایا رہبری کا
مجھے سمجھ آ گئی سب دُنیا کی چال ڈھال فیصل
دِل میں درد تھا ،آپ نے سبق سکھایا انسانیت کا
صدق ووفا، خلوص کا پیکر آپ کا رہا ہر خدوخال فیصل
لازم ہے ہم پر آپ کی تکریم، اے میرے اُستادِ عظیم
آپ کا انداز ہے بے ریا ، آپ کی ہر ادا بے مثال فیصل
آپ راضی رب سے ، —-رب راضی ہوا آپ سے
نہیں کوئی اور مگر دیتے ہیں گواہی آپ کے اعمال فیصل