Kashmir Rays
19 جون - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home حالیہ پوسٹ

کشمیریوں کو زندہ لاش بنا کر رکھا گیا ہے: محبوبہ مفتی

News Desk by News Desk
فروری 7, 2021
0
این آئی اے کو کشمیریوں کے بعد اب کسان یونینوں کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے: محبوبہ مفتی
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 348

سری نگر، 7 فروری: پی ڈی پی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے 30 دسمبر 2020 کو سری نگر کے لاوے پورہ میں ایک مسلح تصادم کے دوران مارے گئے نوجوان اطہر مشتاق کے والد مشتاق احمد وانی کے خلاف پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر مقدمہ درج کیے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اطہر مشتاق کے والد کے خلاف لاش کی واپسی کا مطالبہ کرنے اور پرامن احتجاج کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
محبوبہ مفتی نے اتوار کو اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا: ‘بیٹے کو ایک مبینہ فرضی جھڑپ میں کھونے کے بعد، اطہر مشتاق کے والد کے خلاف لاش کی واپسی کا مطالبہ کرنے اور پرامن احتجاج کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ "نیا کشمیر” کے باشندے ناقص اور سخت دل انتظامیہ سے اب سوال بھی نہیں پوچھ سکتے ہیں۔ یہاں لوگوں کو زندہ لاش بنا کر رکھا گیا ہے’۔
بتادیں کہ گذشتہ برس 30 دسمبر کو ہونے والے لاوے پورہ تصادم میں سکیورٹی فورسز نے تین جنگجوئوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جنہیں سونہ مرگ میں سپرد خاک کیا گیا۔
تاہم مہلوکین کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ مارے گئے نوجوان بے قصور تھے اور وہ ان کی لاشوں کی واپسی نیز معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
مہلوک نوجوانوں کی شناخت اطہر مشتاق، اعجاز احمد گنائی اور زبیر احمد کے بطور ہوئی تھی۔ فوج کا کہنا ہے کہ مہلوکین جنگجو تھے جو قومی شاہراہ پر ایک بڑی کارروائی انجام دینے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
پولیس نے مہلوکین کے بارے میں جاری اپنے بیان میں کہا تھا کہ مہلوکین میں سے دو جنگجوؤں کے اعانت کار تھے جبکہ تیسرے نے ممکنہ طور جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت کی تھی۔
کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے 29 جنوری کو سری نگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ تینوں مقامی نوجوان جنگجوئوں اور ان کے اعانت کاروں کے رابطے میں تھے اور اس کے پولیس کو ٹھوس ثبوت ملے ہیں۔
جموں و کشمیر کی بیشتر علاقائی سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، اپنی پارٹی، سی پی آئی (ایم) نے اس واقعے میں تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا تھا۔
یو این آئی

Previous Post

کورونا ویکسین 110 فیصد محفوظ، نامردی پیدا ہونے کی افواہ بالکل بے بنیاد: ڈاکٹر مسرت جبین شاہ

Next Post

سنٹرل یونیورسٹی کشمیر میں نئے تعلیمی پروگرام شروع کئے جارہے ہیں

News Desk

News Desk

Next Post
سنٹرل یونیورسٹی کشمیر میں نئے تعلیمی پروگرام شروع کئے جارہے ہیں

سنٹرل یونیورسٹی کشمیر میں نئے تعلیمی پروگرام شروع کئے جارہے ہیں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز