Kashmir Rays
17 جولائی - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home اداریہ

وادی میں اقتصادی بحران،ہرکوئی پریشان

News Desk by News Desk
مارچ 10, 2021
0
وادی میں اقتصادی بحران،ہرکوئی پریشان
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 339

وادی کشمیر میں اگر چہ حالات گذشتہ تین دہائیوں سے حالات خراب ہیں لیکن کچھ برسوں سے یہاں کی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں اقتصادی بحران پیدا ہوااور ہر کوئی انسان کافی پریشانیوں میں مبتلا ہوا ہے۔کیونکہ بہتر اقتصادیات سے معمولات زندگی بہتر طریقے سے ہی نبھائی جاسکتی ہے لیکن جب مالی حالت ابتر ہو تو انسان کی زندگی ان کیلئے اجیرن بن جاتی ہے۔
غریب ہو یا امیر روز مرہ کی زندگی گذارنے کیلئے ہرایک محنت شاقہ سے کام کرنا پڑتا ہے اور آجکل لوگ پہلے سے زیادہ کام کرنے میں مصروف ہیں۔لیکن مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے۔لوگوں کے آمدنی کے ذرایعے قلیل ہیں لیکن خرچات کافی ہیں۔
8ماہ کے بعد نامساعد حالات میں اگر چہ مارچ 2021میں حالات میں قدرے بہتری آنے لگی تھی۔تاہم عالمگیر وبائی بیماری کوروناوائرس نے وادی کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا اور سرکاری سطح پر لوگوں کی جانیں محفوظ رکھنے کیلئے لاک ڈاون کا نفاذ عمل میں لایاگیا جس سے کاروبار کے تئیں رہی سہی کسر پوری ہوگی اورکوروناوائرس کی مہاماری سے دیر تک معمولات زندگی درہم برہم رہی۔اس کے بعد لوگوں کویقین ہوا تھا کہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ میں کمی ہونے سے کاروباری سرگرمیوں میں بہتری آسکتی ہے۔لیکن اس کے بعد بھی دکاندار دکانات کی دہلیز پر خریداروں کی تلاش میں چشم براہ ہوتے ہیں۔
بازاروں میں کافی گہماگہمی دیکھی جاتی ہے لیکن دکانوں سے خریداری کرنے کا جیسے رواج ہی ختم ہوا۔اگر چہ خریدار دکانوں میں جاتے بھی ہیں لیکن خریدوفروخت کے معاملات نہ ہونے کے برابر ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اقتصادی بدحالی کے بنیادی محرکات اور کاروبار کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے دکاندارور کاروباری افرادبھی شش پنچ میں پڑے ہوئے ہیں ۔کیونکہ دکانیں کھلی ہیں۔لوگوں کی گہماگہمی بھی برابر ہے لیکن خریداری کہیں نہیں ہے۔اس کے بنیادی وجوہات یہ ہیں کہ لوگوں کے پاس خریداری کی سکت ہی باقی نہیں ہے۔حالانکہ اب دکاندارماضی کی طرح زیادہ منافع کے بجائے 10فیصدی منافع پر ہی اکتفا کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی خریدار چیزیں خریدنے کی طاقت نہیں رکھتے ہیں۔جبکہ تجارت کی ٹرینڈ ہی تبدیل ہوچکی ہے کیونکہ دکاندار اب نو نقد نو تیرہ ادھار کا معاملے پر ہی گامزن ہے۔ادھار دینے کی بات ہی ختم ہوئی ہے۔کیونکہ مجموعی طور کاروبار بُری طرح متاثر ہے اور تاجر بھی قرضوں تلے دب چکے ہیں۔
یہاں یہ بات گورطلب ہے کہ ایک طرف کاروباری سرگرمیاں متاثر ہیں اور اقتصادی بدحالی نے ہر طرف اپنا جال بچھایا ہے تو دوسری طرف سرکاری سطح پر ٹیکسز کی بھرمار ہے۔بجلی،پانی کے فیس میں غیر معمولی اضافہ اور مصنوعات یعنی پیٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ سے کرایہ میں بھی اضافہ ہوا ہے جبکہ بہت ساری چیزوں کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔ ان وجوہات کی بناء پر آئے روز یہاں کے لوگ اقتصادی بدحالی کے شکار ہورہے
ہیں۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ان تمام محرکات کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکار کوئی ٹھوس لائحہ عمل ترتیب دے تاکہ کاروباری سرگرمیاں دوبارہ پٹری پر آسکیں گے اور اقتصادی بحالی بھی یقینی بن سکے گئی۔

Previous Post

غزل: تشنگی میری کِسے راس نہیں ہے روشن

Next Post

کشمیر میں بھی مقناطیسی بم موجود ہونے کی اطلاع ہے: وجے کمار

News Desk

News Desk

Next Post
کشمیر میں بھی مقناطیسی بم موجود ہونے کی اطلاع ہے: وجے کمار

کشمیر میں بھی مقناطیسی بم موجود ہونے کی اطلاع ہے: وجے کمار

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز