Kashmir Rays
19 جون - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home ادب نامہ

غزل: یہ رسم ِ وفا آخر کہیں مر کیوں نہیں جاتی

News Desk by News Desk
جنوری 29, 2021
0
غزل: بات تھی دل کی قلم نےقید کر لی
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 257

سرفراز ؔ سمیر بٹ
کاکاپورہ پلوامہ

یہ رسم ِ وفا آخر کہیں مر کیوں نہیں جاتی
یہ گھڑی قیامت کی گزر کیوں نہیں جاتی

ہم نے تاثیرِ محبت سے کچل دیا ہے خود کو
یہی ایک تھی ہم میں ہنر،کیوں نہیں جاتی

زندگی کے اگر نہ سمجھے نشیب و فراز ہم نے
ایک ہی بارہم سے وہ مکر کیوں نہیں جاتی

میسر نہ تھا کہ ملنے کو ملاقات کہہ دوں
زمانہ گزر گیا لیکن،اثر کیوں نہیں جاتی

کہتے ہیں اگر اہلِ نظر کہ دنیا گول ہے
دوبارہ راستے سے گزر کیوں نہیں جاتی

یوں ہی عداوت میں نبھائی رسمِ جفا
وجہ تھی تو بتانے کو ٹھہر کیوں نہیں جاتی

عشق سے مٹ جاتا ہے نیک وبد کا تمیز
زاہد تھی تو شام کواپنے گھر کیوں نہیں جاتی

سچی تھی محبت میری سچی اب توبہ سرفرازؔ
وہ اگر مخلص تھی پھر سدھر کیوں نہیں جاتی

Previous Post

مدارس کو ہندی میڈیم میں تبدیل کرنا ضروری !

Next Post

نظم … کشیر منز وندہ

News Desk

News Desk

Next Post
افسانہ  ۔۔۔ رن مرید

نظم ... کشیر منز وندہ

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز