ناصر روشن خان
کل میں مر جاؤں تو اک کام کر دینا
میری قبر پر اپنے دیدار سے سلام کر دینا
کوئی غم باقی نہ ہوگا دنیا کا
اس لیے مجھے کوئی پرواہ نہیں تو چاہے تو بدنام کر دینا
لوگوں سے مخاطب ہو کے کہتا ہوں
کہ میرے مرنے کی خبر کو سارے شہر میں عام کر دینا
بڑا گنہگار ہے یہ ناصر
اس لیے اس کی قبر پر تھوڑی دیر قیام کر دینا