Kashmir Rays
17 جولائی - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home ادب نامہ افسانے

افسانہ ۔۔۔ سفید بال

News Desk by News Desk
جون 8, 2021
0
Rayees Ahmad Kumar

Rayees Ahmad Kumar

0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 362

رئیس احمد کمار
قاضی گنڈ کشمیر

جان محمد جو تیس پنتیس سال کا نوجوان لڑکا تھا اپنی بیٹی کےلئے نئی اسکول وردی لانے کی غرض سے بازار جارہا تھا ۔ جان محمد کے سر کے تمام بال اور داڑھی سفید ہوئی تھی ۔۔۔۔۔۔۔
وردی خریدنے اور گھر کے لئے دیگر چیزیں لانے کے بعد جان محمد واپس گھر آرہا تھا ۔ سومو کے بیچ والی سیٹ پر ستھر پچھتر سال کی ایک عورت بھی جان محمد کے ساتھ ہی سیٹ پر بیٹھی تھی ۔ جب سومو گاڑی بازار کی جامع مسجد کے قریب پہنچی تو عورت نے سومو ڈرائیو سے رکنے کےلئے کہا کیونکہ اسکا گھر جامع مسجد کے پاس ہی تھا ۔ جان محمد سے مخاطب ہوکر عورت نے کہا ۔۔۔۔” بھائی جان ! مجھے گاڑی کی کھڑکی کھول کے دیجئے ۔ مجھے یہاں ہی اترنا ہے۔”
جان محمد کو عورت کی باتیں ناگوار گزریں اور اس نے واپس عورت سے کہا ۔۔۔۔ ” کیا میں آپ کا بھائی جیسا ہوں ۔ تجھے دکھتا نہیں میں صرف تیس سال کا ایک لڑکا ہوں ۔ آپ مجھے بھائی جان کہہ کر پکارتی ہو ۔۔۔۔۔۔۔
آپ کے اتنے سفید بال اور داڑھی ۔ کیسے تیس سال کے ہو سکتے ہو آپ ۔ آپ دور سے ہی بوڑھے دکھتے ہو ۔۔۔۔
مجھے بچپن میں ہی باپ کے سہارے سے محروم ہونا پڑا ۔ اسکے بعد میرے دو بڑے بھائی تھے ۔ ایک کو پہلے غائب کیا گیا پھر اسکو کسی نامعلوم جگہ مار کر ہمیں اسکی لاش تک نہیں دی گئی ۔ دوسرا بھائی شال کا کاروبار کرنے کے لئے دوسری ریاستوں میں اپنا روزگار کماتا تھا ۔ وہاں سے واپس گھر آتے آتے وہ بھی حادثاتی موت کا شکار ہوگیا ۔ اب گھر میں میری کمزور ماں اور میں رہتے تھے ۔ میری شادی کے چار سال بعد ہی وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئی ۔ لاکھ کوشش کے باوجود اور گھر کا سارا جائداد بھیج کر بھی وہ زندگی کی جنگ ہار گئی۔۔۔۔۔۔۔۔
اب میرے بال اور داڑھی سفید نہیں ہوگی تو کیا سبز رنگ کی ہوگی ۔
گاڑی میں بیٹھے باقی تمام سواریاں اور وہ عورت جان محمد کی باتیں سن کر دکھی ہو گئے اور انکی آنکھوں سے آنسوں بہنے لگے ۔

راقم ایک کالم نویس ہونے کے علاوہ گورنمنٹ ہائی اسکول اندرون گاندربل میں اپنے فرائض بحست ایک استاد انجام دیتا ہے ۔

Previous Post

نظم:بچپن کی یاد

Next Post

اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے​، ملالہ یوسف زئی کے حالیہ بیان کا جواب

News Desk

News Desk

Next Post
ملے خاک میں اہلِ شاں کیسے کیسے

اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے​، ملالہ یوسف زئی کے حالیہ بیان کا جواب

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز