از قلم: منتظر مومن وانی
بہرام پورہ کنزر بارہمولہ
رابط: 6006952656
وادی کشمیر کی تعلیمی تاریخ انتہائی خوبصورت اور ہر اعتبار سے قابل فخر ہے. اس تاریخ کا جب حرف بہ حرف مطالعہ کرتے ہے تو اس بات سے اتفاق ہوتا ہے کہ اس تعلیمی اور علمی ترقی میں کئی اداروں نے نمایاں کردار ادا کیا جو ادارے ڈاکٹر اقبال رح کے اس فلسفے کا عقیدہ رکھتے ہیں.
گھلا تو گھونٹ دیا اہل مدرسہ نے تیرا
کہاں سے آئے صدائے لاالہ الاللہ
ان اداروں نے عرق ریزی سے کام کرکے کشمیر کے علمی چمن کو ایسی مہک سے نوازا کہ زمانہ موجود میں ہمارے شاہین دنیا کے مختلف اسٹیجوں پر اونچا مقام لے کر نظر آتے ہیں. ان ہی تاریخی اداروں میں” اسلامیہ ماڈل ہائی اسکول فتحگڈھ ” ایک قابل فخر نام ہے. 1975 کے وہ دن آب زر سے لکھنے کےلائق ہے جب فتحگڈھ علاقے کے کئی درویش صفت انسانوں نے ہمت اور قوم کی ہمدردی جیسے احساس کو بروئے کار لا کر اس اسکول کو قائم کیا. ان عظیم انسانوں نے یہ عظیم کام انجام دے کر نا صرف اس مخصوص علاقے کو بلکہ پوری قوم کو ایک عظیم تحفہ دیا جس کا صدقہ ان تمام عظیم انسانوں کے لیے جاری ہیں جنہوں نےاس وقت اپنا دست تعاون پیش رکھا.
اس ادارے کے منتظمین روز اول سے ہی اسی فکر کی آبیاری کرتے آئے ہیں کہ ہمارے شگوفوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں سائینس ہونا چاہیے جس مبارک فکر میں یہ کامیاب ہوئے. ادارے کے ذمہ داروں نے جونہی کام سنبھالی تو یہ اس بات کے لیے متحرک ہوئے کہ ہم علاقے کے کمزور اور یتیم طلبا کو مفت تعلیم دیں گے جس کے سبب علاقے میں علمی بہار کا سورج طلوع ہوا. آج کی تاریخ تک اس ادارے نے ایسے گلاب پیدا کیے جن کی مہک سے پوری وادی معطر ہوئی. کثیر تعداد میں اس علاقے سے وابسط لوگوں نے یہاں سے تعلیم حاصل کی اور بعد میں سرکاری اور نجی دفاتر میں قوم کی خدمت میں محو عمل ہوئے. اس ادارے نے کئی ڈاکٹر, انجینر , کے اے ایس آفیسر, پروفیسر, پی ایچ ڈی اسکالر, منصف اور دیگر شعبوں میں اعلی مقام کے ملازموں کی تربیت کرکے قوم کے ساتھ وفا کیا.
ادارے کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہاں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے الگ الگ کلاس یا دیگر سہولیات کا انتظام ہے. اس ادارے نے اپنی محنت اور خلوص کے سبب یہاں کے لوگوں کے دلوں میں اپنی جگہ بنائیں. ادارہ دینی, اخلاقی, سائنسی اور دیگر تربیتی معملوں میں انتہائی سنجیدہ ہے. اس ادارے کی تاریخ اس بات کا دعوا کرتی ہے کہ یہاں سے فارغ طلبا میں %65 فیصد کے قریب سرکاری دفاتر میں قوم کی خدمت میں محو عمل ہیں. اگر اس علاقے میں خواتین کی تعلیمی شرح کی بات کی جائے تو اس ادارے نے خواتین کی خواندگی کے حوالے سے انتہائی اہم کردار ادا کیا.زون فتحگڈھ کی تاریخ میں یہ ادارہ امامت کا درجہ رکھتا ہے جس کا اعتراف علاقے سے منسلک ہر ایک فرد کرتا ہیں.
اسکول کے پاس کئی عمارات ہیں جہاں پر بچے احسن طریقے سے زانوئے طلب رہتے ہیں. ایک خوبصورت میدان بھی موجود ہے اور ساتھ میں خوبصورت مسجد بھی آباد ہےجس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ ادارے کے منتظمین بچوں کی دینی تربیت کے حوالے سے بہت فکر مند ہیں اور اس دعوے میں سچے ثابت ہوتے ہیں کہ.
آو میں تمہیں بتاتا ہوں تقدیر امم کیا ہے
قریباً ہر سال اس اسکول سے فارغ کئ طلبا ملک کے بڑھے امتحانوں میں اپنا نام درج کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں. یہ علاقہ پہاڑوں کے دامن میں آباد ہے اور یہاں تعلیمی چراغ روشن کرکے اس ادارے نے کشمیر کی تعلیمی تاریخ میں اپنا خوبصورت نام درج کیا.