Kashmir Rays
17 جولائی - 2025
E-PAPER
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH
No Result
View All Result
Kashmir Rays
No Result
View All Result
Home ادب نامہ

آزاد نظم النور

News Desk by News Desk
مارچ 16, 2021
0
غزل: پیار  کا  شجر لگانا تھا
0
SHARES
0
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter
Post Views: 270

یا خدا !
آرزوئے سجدہ،شوق بندگی
قافلہ حسینؓ کی طرح
صحرا نہیں
حرم میں لٹ رہا ہے
محراب ومسجد ویراں
عرش بریں لرزاں
مقتل حسینؓ دیکھ کر
دیوار و در سے ابھر رہی ہیں
سسکیاں زینب ؓ کی
سکوت نے کراں
بازار بند
شاہراہ اجاڑ
سہ پہر کے سائے پریشاں
رقص عزائیلؑ
بہتا ہوا لہو دیکھ کر
بے گنا ہی فر یادی ہے
ناکردہ گنا ہوں کی سزا پہ
کوئی تو عدل لائے
کہیں سے انصاف آئے۔

کلام: ڈاکٹر مجددی مصطفی ضیفؔ
سرینگر کشمیر۔
91-9541060802

( ۵۱ مارچ۔نیوزی لینڈ،مسجد النور کے واقعے پر)
یہ نظم 19 مارچ 2019؁ء کو مسجد نور پر دہشت گردانہ حملے کے بعد اشک بار ہو کرلکھی گئی ہے

Previous Post

مذاق اُڑانا ہُنر نہیں ہے

Next Post

میرا جسم میری مرضی، آزادی یا بربادی نسواں

News Desk

News Desk

Next Post
Alif Ajaz Isaar

میرا جسم میری مرضی، آزادی یا بربادی نسواں

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • مقامی
  • برصغیر
  • اداریہ
  • کالم
  • ادب نامہ
    • غزلیات
    • افسانے
    • نظم
  • کاروباری دنیا
  • کھیل
  • صحت
  • ENGLISH

© 2023 کشمیر ریز